اجل تھوڑی سی مہلت دے
ابھی کچھ خواب ادھورے ہیں
ابھی اک شعر کہنا ہے
عمر بھر کا جو گہنا ہے
ابھی کچھ رنگ بھرنے ہیں
مجھے تصویر جاناں میں
ابھی کچھ دور چلنا ہے
کسی کے ہمقدم ہو کر
ابھی خوابوں میں یوں کھو کر
ابھی خوابوں میں یوں کھو کر
کسی سے بات کرنی ہے
کسی کو یاد کرنا ہے
کسی کو بھول جانا ہے
اجل تھوڑی سی مہلت دے
ابھی کچھ خواب ادھورے ہیں
میرے کچھ خواب ادھورے ہیں
ابھی کچھ خواب ادھورے ہیں
میرے کچھ خواب ادھورے ہیں
No comments:
Post a Comment