ہر دم پکارتا ہے شہنشاہ تیرا کرم
بگڑے سنوارتا ہے شہنشاہ تیرا کرم
ہر دم ہمارے ساتھ تمھاری نوازشیں
سب کو نوازتا ہے شہنشاہ تیرا کرم
جو ڈوب جائے اپنے گناہوں کی جھیل میں
اس کو اُبھارتا ہے شہنشاہ تیرا کرم
یہ بزم ہے درخشاں تمھارے ہی نام سے
اس کو نکھارتا ہے شہنشاہ تیرا کرم
تیری نگاہ ناز سے ہیں دن گذر رہے
راتیں گزارتا ہے شہنشاہ تیرا کرم
آتے ہیں عرش سے بھی ملک پاوں چومنے
پروردگار سا ہے شہنشاہ تیرا کرم
لوح و قلم بھی تیرے حکم کے ہیں منتظر
دو جہاں سہارتا ہے شہنشاہ تیرا کرم
تیرے ہی دم سے شاداں و فرحاں یہ زندگی
دل کو قرار سا ہے شہنشاہ تیرا کرم
ہم نہ سمجھ سکے ہیں کبھی مصلحت تیری
ہر دم حصار سا ہے شہنشاہ تیرا کرم
آئے خزاں کبھی نہ ترے اس غلام پر
سب پر بہار سا ہے شہنشاہ تیرا کرم
No comments:
Post a Comment