بچپن میں جب مجھے تحتی اور قلم تھما دئیے گئے تو میں جانتا تھا کہ میں لکھنے والوں میں سے نہیں ہوں، لیکن میں نہیں جانتا تھا کہ میں لکھنے والوں سے ہوں۔
میں آج جو کچھ بھی ہوں یہ صرف اس عظیم ہستی کی رحمت اور اپنے سینئرز کی شفقت، محبت اور رہنمائی ہے۔
مجھ میں جو بھی اور جتنِی بھی خرابیاں ہیں وہ میری ذات کا حصہ ہیں اور اگر کوئی مثبت پہلو ہے تو وہ صرف اور صرف اس عظیم ہستی کا عطا کردہ ہے۔ جسے
ہم لوگ جانتے ہیں۔
اور
کم لوگ مانتے ہیں۔
غلام قادر
No comments:
Post a Comment